ساحل آن لائن - سچائی کا آیئنہ

Header
collapse
...
Home / ملکی خبریں / نئی حج کمیٹی کی تشکیل تاہنوززیرالتواء،عازمین حج کودشواری کاامکان

نئی حج کمیٹی کی تشکیل تاہنوززیرالتواء،عازمین حج کودشواری کاامکان

Sun, 05 Jun 2016 19:29:15  SO Admin   S.O. News Service

حکومت حج کے تئیں سنجیدہ نہیں ،وزیراعظم مداخلت کریں:سلطان احمد

نئی دہلی5جون(آئی این ایس انڈیا) حج کمیٹی آف انڈیاکی نئی کمیٹی کی تشکیل ٹائم لائنز کے تقریباََ ایک مہینہ گزر جانے کے باوجود نہیں ہوپائی ہے اوراس کی وجہ حکومت کی جانب سے ارکان کے نامزد کئے جانے میں تاخیرکو بتایا گیا ہے۔اس کو لے کر مغربی بنگال سمیت کچھ ریاستوں کے نمائندوں نے حکومت پر نشانہ لگایا ہے۔دراصل گزشتہ مئی مہینے کے آغاز میں ہی گزشتہ حج کمیٹی کا تین سال کی مدت مکمل ہوگئی تھی اور ایسے میں نئی کمیٹی کا قیام ضروری تھا۔ذرائع کا کہنا ہے کہ حکومت کو اپنے کوٹہ کے سات ارکان کے نام دینے ہوتے ہیں جو اب تک نہیں ہو پایا ہے اور اس وجہ سے تاخیر ہو رہی ہے۔اس بارے میں پوچھے جانے پر حج کمیٹی کے چیف ایگزیکٹوآفیسر عطاالرحمن نے صرف اتنا ہی کہا کہ نئی کمیٹی کا قیام اب تک نہیں ہوا ہے۔یہ حکومت کو کرنا ہے۔اور وہ خود اس کمیٹی کے تحت کام کرتے ہیں۔انہوں نے کہاکہ کمیٹی نہیں ہونے سے اس سال حج کا کام متاثرنہیں ہوا ہے۔کچھ چیزوں کے لئے کمیٹی کی ضرورت ہوتی ہے۔بھارتی حج کمیٹی کے ایک عہدیدار کاکہناہے کہ زون اور بڑی ریاستوں کے ارکان کے نام آ گئے ہیں۔حکومت کی جانب سے سات اراکین کو نامزد کیا جانا ہے جو اب تک نہیں ہو پایا ہے۔امیدکرتے ہیں کہ حکومت جلد ہی ان ناموں کو بھیجے گی اورپھر نئی کمیٹی کا قیام ہو جائے گا۔اس بار مغربی بنگال کی جانب سے حج کمیٹی کے رکن نامزد کئے گئے ترنمول کانگریس کے ایم پی سلطان احمد نے حج کے معاملے کو لے کر حکومت پرسنجیدہ نہیں ہونے کا الزام لگاتے ہوئے کہاکہ حکومت حج کو لے کر سنجیدہ نہیں لگتی ہے۔ایسا پہلی بار ہوا ہے کہ کمیٹی کی تشکیل میں اتنی دیرہوئی ہے۔میرا مطالبہ ہے کہ وزیراعظم خود اس معاملے میں دخل دیں اور نئی کمیٹی کی جلد سے جلد تشکیل یقینی کرائیں۔دہلی حج کمیٹی کے ایک عہدیدار نے کہاکہ سنٹرل حج کمیٹی نہیں ہونے سے ہمارا کام بھی متاثر ہو رہا ہے۔اگر زیادہ تاخیر ہوئی توعازمین حج کومشکلات پیش آسکتی ہیں۔بھارتی حج کمیٹی کی کمیٹی میں 23ممبر ہوتے ہیں۔ملک کے چھ مختلف زون سے چھ رکن نامزد ہوتے ہیں۔تین بڑی ریاستوں سے تین ممبر ہوتے ہیں۔سات رکن حکومت کی جانب سے نامزد کئے جاتے ہیں۔باقی تین اراکین پارلیمنٹ ہیں۔ان 19لوگوں کے علاوہ حکومت کی اہم وزارتوں کے چار جوائنٹ سکریٹری سطح کے افسر بھی اس کمیٹی میں ہوتے ہیں۔واضح رہے کہ اس سال حج کو لے کر ڈراکا کامت قریباََ تمام ریاستوں میں ہو چکا اور اب تربیت کا کام چل رہا تھا۔آگے کی تیاریوں اور انتظام سے وابستہ دوسرے کاموں کیلئے کمیٹی کا وجود میں ہونا ضروری ہے۔حج کمیٹی کے ایک سابق رکن نے کہاکہ بہت ساری چیزیں کمیٹی کے ذریعے سے ہوتی ہیں۔حج کی تیاریوں اور انتظام کابہت سارا کام کمیٹی کے ذریعے ہے۔ایسے میں تاخیر ہوئی تو اس کا اثر اس سال کے حج پرہوسکتا ہے۔


Share: